بلوچستان: انتخابی دفاتر کے باہر دھماکوں میں 28 افراد جاں بحق ، 42 زخمی
بلوچستان میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور 42 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
پشین میں دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق اور 30 زخمی جبکہ قلعہ سیف اللہ میں جے یوآئی کے دفترکے قریب دھماکے میں 11 افراد جاں بحق اور 12 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس نے پشین دھماکے کے حوالے سے بتایا کہ دھماکا سیاسی جماعت کے دفتر کے باہر ہوا۔ ذرائع کے مطابق دھماکا خانوزئی میں پی بی 47 میں آزاد امیدوار اسفندیارکاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر جمعہ داد نے کہا ہے کہ دھماکا خیز مواد کھڑے کیے گئے موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ادھر قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکا ہوا جس میں 11 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
دھماکا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 میں جے یو آئی کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا، یہاں سے مولانا عبدالواسع جے یو آئی کے امیدوار ہیں۔
نگران حکومت بلوچستان نے دھماکوں میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ خانوزئی اورقلعہ سیف اللہ دھماکے افسوسناک ہیں ، کل ہر صورت الیکشن ہوں گے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے دونوں دھماکوں کا نوٹس لے کر چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
ادھرنگران وزیر داخلہ بلوچستان زبیر جمالی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے رپورٹ طلب کر لی ہے ، زبیر جمالی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف عزم متزلزل نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہیں، اتحاد سےدشمن کی سازش کو ناکام بنائیں گے، اس طرح کے حملے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہو گا۔