پیسے لیکر سی ایس ایس امتحان کے پرچے تبدیل کرنیوالے 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج

ایف آئی اے نے سی ایس ایس 2022 کے امتحان میں 10 لاکھ روپے کی مبینہ رشوت کے بدلے امیدواروں کے پرچے تبدیل کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدیدار، دو امیدواروں اور ایک کراچی کے رہائشی شہری کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جن پر مبینہ رشوت کے بدلے امیدواروں کے پرچے تبدیل کرنے کے الزام ہیں۔

ایف آئی ار کے مطابق ایف آئی اے نے ڈائریکٹر جنرل (ایڈمنسٹریشن)، ایف پی ایس سی، اسلام آباد انصار حیات گوندل کی شکایت پر انکوائری شروع کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایف پی ایس سی کے سیکریسی برانچ میں تعینات اسسٹنٹ ملزم ندیم محمد خان نے سی ایس ایس امتحان  میں 2 امیدواروں کے پرچے تبدیل کیے۔

امیدواروں کے انٹرویو کے دوران انکشاف ہوا کہ کچھ امیدواروں نے سی ایس ایس امتحان 2022 کے تحریری حصے میں غیر معمولی نمبر حاصل کیے لیکن وہ انٹرویو میں کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔

مشکوک ہونے پر کمیٹی کی جانب سے اندرونی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری بھی کی گئی جس میں سید احمد زیدی ڈی او سیکریسی ایف پی ایس سی، ظہیر پرویز خان ممبر ایف پی ایس سی اور اکبر حسین درانی ممبر ایف پی ایس سی شامل تھے، انکوائری کے دوران ملزم ندیم علی شیر رول نمبر 22498 اور ہلار احمد، رول نمبر 23509 کے پرچے تبدیل کرنے کا قصوروار پایا گیا۔

انکوائری کے دوران تمام امیدواروں کے پرچوں کی جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ علی شیر اور ہلار احمد کے پرچے تبدیل پائے گئے جنہیں امتحان میں امیدواروں نے حل کرنیکی کوشش کی۔

ایف آئی ار کے مطابق امتحانی ہالوں کی پیپر شیٹ سیکریسی برانچ میں تعینات ملزم ندیم نے کراچی کے رہائشی محمد ابراہیم کی ملی بھگت سے 10 لاکھ روپے کے عوض پرچے تبدیل کئے۔

تمام چوبیس جوابات کے صفحات کی سیریل نمبر ان سے مختلف ہیں جو امتحانی ہالوں میں حاضری پر درج کیے گئے ہیں۔ امیدواروں کے زیر استعمال بائیس جوابی صفحات امتحانی سیل نے سی ایس ایس 2022 کیلئے کسی بھی سنٹر کو جاری نہیں کئے ۔ صرف ہال-3، کراچی کو صرف دو answer sheets جاری کی گئی تھیں جنہیں ہلار احمد نے استعمال کیا ہے۔

اس پورے معاملے میں سہولت کار ندیم محمد خان، ہلار احمد، علی شیر اور محمد ابراہیم کیخلاف 34، 161، 409، 201 PPC اور 5(2) 47 PCA درج کیا گیا ہے۔ ایف ائی ار کے مطابق تفتیش کے دوران سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایف پی ایس سی ممتاز حسین شوکت اور دیگر کے کردار کو بے نقاب کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے